Friday, 9 April 2021

Teray sewa kissi ko ( I don't know but only you )

غزل


تیرے سوا کسی کو پہچانتا نہیں

دِل میرا ہو کے مری مانتا نہیں


یہ آرزو ہے دِل کی تجھے دیکھتا رہے

مطلب ہے کیا ہنسی کا تری جانتا نہیں


دیوانگی میں بھول گیا اپنے آپ کو

اپنا پرایا کون ہے پہچانتا نہیں


جب سے ہوئی تم سے محبت تو دِل مرا

باتوں کا اب کسی کی بُرا مانتا نہیں


مدہوش رہتا ہے ترے جانے کے بعد بھی

کاؔوش اثر شراب کا کیا جانتا نہیں  


محمد حسین کاؔوش




 

No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے