Sunday, 11 April 2021

Abhi Pehli Muhabbat ( Just first love )

نظم

ابھی پہلی محبت کے

بہت سے قرض باقی ہیں

ابھی پہلی مسافت کی

تھکن سے چور ہیں پاؤں

ابھی پہلی رفاقت  کا

ہر ایک گھاؤ سلامت ہے

ابھی مقتول  خوابو ں کو

بھی دفنایا نہیں ہم نے

ابھی آنکھیں ہیں عدت میں

ابھی یہ سوگ کے دن ہیں

ابھی اِس غم کی کیفیت سے

باہر کس طرح آئیں

ابھی اِس غم کو بھرنے  دو

ابھی کچھ دن گذرنے دو

یہ غم کے نیلگوں دریا

اُتر جائے تو سوچیں گے

ابھی یہ زخم تازہ ہیں

یہ بھر جائیں تو سوچیں گے

دوبارہ کب اُجڑنا ہے۔۔؟؟؟ 




 

No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے