Monday, 15 August 2022

Saza pay chore deya ( Leave On Punishment )


غزل

سزا پہ چھوڑ دیا ۔۔ کچھ جزا پہ چھوڑ دیا

ہر ایک کام کو میں نےخُدا  پہ چھوڑ دیا


وہ مجھ کو یاد رکھے گا یا پھر بُھلا دے گا

اُسی کا کام تھا ، اُس کی رَضا پہ چھوڑ دیا


اب اُس کی مرضی جلائےیا پھر بجھائےرکھے

چراغ ہم نے جلا کے ہوا  پہ چھوڑ دیا


اُس سے بات بھی کرتے تو کس طرح کرتے

یہ مسئلہ تھا اَنا کا۔۔۔ اَنا  پہ چھوڑ دیا


اِسی لیئے تو وہ کہتے ہیں بے وفا ہم کو

کہ ہم نے سارا زمانہ وفا پہ چھوڑ دیا

 نا معلوم




 

No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے