Thursday, 16 June 2022

Qurb kay na wafa kay

غزل

قُرب کے نہ وفا کے ہوتے ہیں

سارے جھگڑے انّا کے ہوتے ہیں


بات نیت کی ہے صرف ورنہ

وقت سارے دُعا کے ہوتے ہیں


بھول جاتے ہیں مت بُرا کہنا

لُوگ ُ پتلے خطا  کے ہوتے ہیں


وہ جو بظاہر کچھ نہیں لگتے

اُن سے رشتے بلا کے ہوتے ہیں


وہ ہماراہے اِس طرح سے فیضؔ

جیسے بندے خُدا کے ہوتے ہیں 





 

No comments:

Post a Comment

Karb kay Lamhay (A moment of dread)

کرب کے لمحے  جب             شام کے   ساۓ               ڈھلتے                       ہیں جب پنچھی لوٹ کے آتے ہیں اک پھانس سی دل میں چبھتی...