Monday, 30 October 2017

Ye Raat Pagal Tanhai

غزل

یہ رات یہ پاگل تنہائی
تیری یاد کی گونجے شہنائی

ہجرکے تپتے صحرا میں
تیری زلف کی چھاؤں یاد آئی

ہونٹوں پہ تیرا نام آیا !
ویرانے میں جیسے بہار آئی

میرے ساتھ وہ ہر پل رہتا ہے
محفل ہو یا کہ تنہائی


تیرے عشق نے کیاکیا نام دیٔے
پاگل، مجنوں، سودائی

عا د ل
  









No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے