Tuesday, 31 October 2017

Lamhay teray Naam

وہ ایک لمحہ جو تیری یاد میں گذرتا ہے

سنوار دیتا ہے میر ی زندگی کی راہوں کو

میں ایک مدّت سےہوں تیری دِیدکا مشتاق

دِکھادو جلوہ نہ ترساؤ میری نگاہوں کو

عا دؔ ل  

جب شام کے ساۓ ڈھلتے ہیں
جب پنچھی لوٹ کے آتے ہیں
اک پھانس سی دل میں چبھتی ہے
اک شُور سا دِل میں اُٹھتا ہے
میرے کمرے کی دیواروں پہ
وحشتیں رقص کرتی ہیں
مایوسیاں اور ویرانیاں
میرا منہ چڑاتی ہیں
ایسے میں دُھندلا پیکر
میری سسکیوں کو جنم دیتا ہے
رات کی بھیانک تارِیکیوں میں
نِیند کا جنگل پھیلا ہے
مگر میں نیند کہاں سے لاؤں
میری نیند یں تو لے گیا وہ
جس نے یہ رَت جاگے دیٔے
کَرب کے لمحے دیٔے
اُسے نہ بھُول پایا میں
اُسے نہ میں بھلاؤں گا

ایس تجمل عادؔل
http://stajamuladil.blogspot.com/












No comments:

Post a Comment

Waqt kay sitam ( The tyranny of time)

غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں  میرا ہمدم ...