Wednesday, 1 November 2017

Teri Yaadain ( Your Memories )



تیری یادیں

جب شام کےساۓڈھلتے   ہیں

جب پنچھی لوٹ کے آتے ہیں

اک پھانس سی دل میں چبھتی ہے

اک شُورسا دل میں اُٹھتا ہے   

تیری یاد کے دیپ جلتے ہیں

تیری یاد اک سائباں کی طرح


میرے گرد چھائی رہتی ہے

پہروں تیری یاد میں اکثر


ہم خود سے لپٹ کے روتے ہیں

جب رُو رُو کے تھک جاتے ہیں


دلِ ویراں کی بستی میں

یادوں کی قندیلیں جالاتے ہیں


اور اُن میں کھو جاتے ہیں


عادؔل










No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے