تا حدِ نظر تک اے دلبر
ہم تیری زیارت کرتے ہیں
تیری صورت رکھ کر پیشِ نظر
ہم اپنی عبادت کرتے ہیں
جب غور کیا میں نے اِس پر
ہر چیز جہاں میں فانی ہے
ہر شئے کی طلب کو چھوڑ کےہم
بس تم سے محبت کرتے ہیں
کرب کے لمحے جب شام کے ساۓ ڈھلتے ہیں جب پنچھی لوٹ کے آتے ہیں اک پھانس سی دل میں چبھتی...
No comments:
Post a Comment