تا حدِ نظر تک اے دلبر
ہم تیری زیارت کرتے ہیں
تیری صورت رکھ کر پیشِ نظر
ہم اپنی عبادت کرتے ہیں
جب غور کیا میں نے اِس پر
ہر چیز جہاں میں فانی ہے
ہر شئے کی طلب کو چھوڑ کےہم
بس تم سے محبت کرتے ہیں
عید آئی مگردِل میں خُوشی نہیں آئی بعدتیرے ہونٹوں پہ ہنسی نہیں آئی کیسے کہہ دوں وقت بڑا قیمتی ہے عاؔدل جب تک تیری دِید کی گھڑی نہیں ...
No comments:
Post a Comment