تا حدِ نظر تک اے دلبر
ہم تیری زیارت کرتے ہیں
تیری صورت رکھ کر پیشِ نظر
ہم اپنی عبادت کرتے ہیں
جب غور کیا میں نے اِس پر
ہر چیز جہاں میں فانی ہے
ہر شئے کی طلب کو چھوڑ کےہم
بس تم سے محبت کرتے ہیں
زندگی کی کتاب میں خسارہ ہی خسارہ ہے ہر لمحہ ہر حساب میں خسارہ ہی خسارہ ہے عبادت جو کرتے ہیں جنت کی چاہ میں اُ ن کے ہر ثواب میں خسارہ ...
No comments:
Post a Comment