محبت
اُسے کہنا محبت
دِل کے تالے توڑ دیتی ہے
اُسے کہنا محبت دو دِلوں کوجوڑ دیتی ہے
اُسے کہنا محبت
نام ہے رُوحوں کے ملنے کا
اُسے کہنا محبت
نام ہے زخموں کے سِلنے کا
اُسے کہنا محبت
تو دِلوں میں روشنی بھر دے
اُسے کہنا محبت
پتھروں کو موم سا کر دے
اُسے کہنا محبت
دُور ہے رَسموں رِوجوں سے
اُسے کہنا محبت
ماورا تختوں سے تاجوں سے
اُسے کہنا محبت
پُھول کلیاں اور خُوشبو ہے
اُسے کہنا محبت
چاند تارے اور جگنوہے
اُسے کہنا محبت
کا نہیں نعم البدل کوئی
اُسے کہنا محبت
کا نہیں ہے ہم شکل کوئی
اُسے کہنا محبت
پر یقیں کر لو میرے ہمدم
اُسے کہنا محبت
دِل میں تم بھر لو میرے ہمدم
اُسے کہنا محبت
نام ہے ساتھ جینے اور مرنے کا
اُسے کہنا محبت
نام ہے دو رُوحوں کے ملنے کا
No comments:
Post a Comment