Sunday, 7 April 2024

Tera Dewana sirf ( Your Lover only )



غزل

آپ ٹہرے ہیں تو ٹہرا ہے نظامِ عالم

آپ گذرے ہیں تو اِک موجِ رواں گذری ہے


گر چہ سامان غمِ ہجرسےجاں گذری ہے

مگر جو دِل پہ گذرنی تھی کہاں گذری ہے


ہوش میں آئے تو بتلائے تیرا دیوانہ

دِن کہاں گذرا اور رات کہاں گذری ہے


حشر کے بعد بھی دیوانے تیرے پوچھتے ہیں

وہ قیامت جو گذرنی تھی کہاں  گذری ہے





 

No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے