Sunday, 7 April 2024

Yaar ki Galli ko (Lover street )


غزل

گلی کو تیری ہم دار لاماں سمجھتے ہیں

یہ وہ زمیں ہے جسے آسماں سمجھتے ہیں


انہیں حرم سے غرض نہ دیر سے کچھ کام

جو اپنا قبلہ تیرا آستاں سمجھتے ہیں


جُدا جُدا اسیرانِ عشق کی فریاد

نہ اُن کی میں نہ وہ میری زُباں سمجھتے ہیں


ہمارے ساقی کو کہتے ہیں شیخ اہلِ حرم

جو بادا نوش ہیں پیرِ مُغاں سمجھتے ہیں


دیئے تو ترکِ محبت کے مشوارے سب نے

مگر یہ حضرتِ بیدم کہاں سمجھتے ہیں



 

No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے