عید
آئی مگردِل میں خُوشی نہیں آئی
بعدتیرے ہونٹوں پہ ہنسی نہیں آئی
کیسے
کہہ دوں وقت بڑا قیمتی ہے عاؔدل
جب
تک تیری دِید کی گھڑی نہیں آئی
غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں میرا ہمدم ...
No comments:
Post a Comment