عید
آئی مگردِل میں خُوشی نہیں آئی
بعدتیرے ہونٹوں پہ ہنسی نہیں آئی
کیسے
کہہ دوں وقت بڑا قیمتی ہے عاؔدل
جب
تک تیری دِید کی گھڑی نہیں آئی
مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے
No comments:
Post a Comment