زندگی کی کتاب میں خسارہ ہی خسارہ ہے
ہر لمحہ ہر حساب میں خسارہ ہی خسارہ ہے
عبادت جو کرتے ہیں عادل ؔجنت کی چاہ میں
اُن کے اِس ثواب میں خسارہ ہی خسارہ ہے
عادلؔ
غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں میرا ہمدم ...
No comments:
Post a Comment