محبت
جن سے ہوتی ہے،اُن کی شکایت مار دیتی ہے
نفر
ت میں کو ئی نہیں مرتا، محبت مار دیتی ہے
سمجھ
آتی ہے مجھ کو لوگوں کے رویوں کی لہجوں کی
چُپ
رہتا ہوں میں عادلؔ ، شرافت مار دیتی ہے
مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے
No comments:
Post a Comment