Thursday, 10 October 2024

Mitti na Sona (Clay neither Gold)



مٹی ہے نہ تو سونا ہے

تیرا ہونا بھی کیا ہونا ہے

مُنکر ہے جو تیری ذات کا

اُس کا ہونا بھی نہ ہونا ہے


عادلؔ


 

No comments:

Post a Comment

Waqt kay sitam ( The tyranny of time)

غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں  میرا ہمدم ...