Monday, 18 September 2023

Koi Taza Alum ( Any fresh pain)

الم

کوئی   تازہ   الم    نہ   دکھلائے

آنے  والے خوشی  سے ڈرتے ہیں

لوگ  اب  موت  سے نہیں ڈرتے

لوگ  اب  زندگی سے ڈرتے ہیں

 

ساغر صدیقی

No comments:

Post a Comment

Waqt kay sitam ( The tyranny of time)

غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں  میرا ہمدم ...