Tuesday, 19 February 2019

Gham ka Geet ( Sad Love Song )

غم کا گیت
زندگی امتحان لیتی ہے
موت سے پہلے جان لیتی ہے

رُوز جیتے ہیں رُوز مرتے ہیں
غم کی آغوش میں پلتے ہیں

یاد کرتے ہیں تیری باتوں کو
ساتھ گزری ہوئی راتوں کو

زندگی امتحان لیتی ہے
موت سے پہلے جان لیتی ہے

کون اپنا ہے کون پرایا ہے
وقت  نے ہم کو   بتایا ہے

جو کہتے تھے ہم کو  جان کبھی
آج لینےوہ  جان   آیا ہے

تجھ سے ملنے کی آس ہے  آجا
دل میں رہنے کی پیاس ہے آجا

جب سےتم جدا ہوئے   جانا ں
زندگی  اپنی    ،اُداس ہے آجا

زندگی امتحان لیتی ہے
موت سے پہلے جان لیتی ہے



No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے