غزل
جو ملا اُس سے
گزارا نہ ہوا
جو ہمارا تھا ، وہ ہمارا نہ ہوا
ہم کسی اور سے
منسوب ہوئے
کیا یہ نقصان
تمہارا نہ ہوا
خَرچ ہوتا رہا
محبت میں
پھر بھی اِس دِل
کو خسارہ نہ ہوا
دونوں ایک دوسرے
پہ مرتے رہے
کوئی اللہ کو
پیارا نہ ہوا
طاہر فراز
مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے
No comments:
Post a Comment