غزل
جو ملا اُس سے
گزارا نہ ہوا
جو ہمارا تھا ، وہ ہمارا نہ ہوا
ہم کسی اور سے
منسوب ہوئے
کیا یہ نقصان
تمہارا نہ ہوا
خَرچ ہوتا رہا
محبت میں
پھر بھی اِس دِل
کو خسارہ نہ ہوا
دونوں ایک دوسرے
پہ مرتے رہے
کوئی اللہ کو
پیارا نہ ہوا
طاہر فراز
قطعہ ہجر کا بیقرار ستا رہ ہوں درد کی رات کا سویرا ہوں سوچتا رہتا ہوں میں یہ اکثر روشنی ہوں کہ اندھیرا ہوں عادؔل
No comments:
Post a Comment