Tuesday, 18 August 2020

Wo hamara no tha ( He was not mine )

غزل

جو ملا اُس سے گزارا نہ ہوا

جو ہمارا تھا ، وہ  ہمارا نہ ہوا


ہم کسی اور سے منسوب ہوئے

کیا یہ نقصان تمہارا نہ ہوا


خَرچ ہوتا رہا محبت میں

پھر بھی اِس دِل کو  خسارہ نہ ہوا


دونوں ایک دوسرے پہ مرتے  رہے

کوئی اللہ کو پیارا نہ ہوا


طاہر فراز



 

No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے