کاش آجائے ، وہ مجھے جان سے گذرتے دیکھے
اُس کی خواہش
تھی، کبھی مجھ کو بکھرتے دیکھے
وہ سلیقے سے
ہوئے ہم سے گریزاں ورنہ !
لوگ تو صاف محبت
میں مُکرتے دیکھے
وقت ہوتا ہے ہر
ایک زخم کا مرہم محسنؔ
پھر بھی کچھ زخم
تھے ایسے جو نہ بھرتے دیکھے
مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے
No comments:
Post a Comment