کاش آجائے ، وہ مجھے جان سے گذرتے دیکھے
اُس کی خواہش
تھی، کبھی مجھ کو بکھرتے دیکھے
وہ سلیقے سے
ہوئے ہم سے گریزاں ورنہ !
لوگ تو صاف محبت
میں مُکرتے دیکھے
وقت ہوتا ہے ہر
ایک زخم کا مرہم محسنؔ
پھر بھی کچھ زخم
تھے ایسے جو نہ بھرتے دیکھے
قطعہ ہجر کا بیقرار ستا رہ ہوں درد کی رات کا سویرا ہوں سوچتا رہتا ہوں میں یہ اکثر روشنی ہوں کہ اندھیرا ہوں عادؔل
No comments:
Post a Comment