کاش آجائے ، وہ مجھے جان سے گذرتے دیکھے
اُس کی خواہش
تھی، کبھی مجھ کو بکھرتے دیکھے
وہ سلیقے سے
ہوئے ہم سے گریزاں ورنہ !
لوگ تو صاف محبت
میں مُکرتے دیکھے
وقت ہوتا ہے ہر
ایک زخم کا مرہم محسنؔ
پھر بھی کچھ زخم
تھے ایسے جو نہ بھرتے دیکھے
عید آئی مگردِل میں خُوشی نہیں آئی بعدتیرے ہونٹوں پہ ہنسی نہیں آئی کیسے کہہ دوں وقت بڑا قیمتی ہے عاؔدل جب تک تیری دِید کی گھڑی نہیں ...
No comments:
Post a Comment