Wednesday, 26 August 2020

Yaad Aoun tu ( If I Remember )



غزل


یاد آوں تو  بس اتنی سی عنایت کرنا

اپنے بدلے ہوئے لہجے کی وضاحت کرنا


تم تو چاہت کا شاہکار ہو ا کرتے تھے

کس سے سیکھا ہے اُلفت میں ملاوٹ کرنا


ہم سزاوں کے حقدار بنے ہیں کب سے

تم ہی کہہ دو کہ جُرم ہے کیا محبت کرنا


تیری فُرقت میں یہ آنکھیں ابھی تک نم ہیں

کبھی آنا میری آنکھوں کی زیارت کرنا




 

No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے