Sunday, 31 March 2024

Gham e Janan (Beauty of grief )


ظاہر غمِ جاناں کا اثر ہونے نہ دینگے

روئیں مگر آنکھ بھی تر ہونے نہ دینگے


دیکھیں گے انہیں بس محبت سےہم

محسوس محبت کی نظر ہونے نہ دینگے


اِس دورِ حوادث اے جانِ بہاراں

ویراں تیری یادوں کا نگر ہونے نہ دینگے





 

Hussn e Itafaq ( Good agreement)


کیا حُسنِ اتفاق ہےکہ  اُن کی گلی میں ہم

اِک کام سے گئے تھے، اَب ہر کام سے گئے



 

Shab-e- Intazaar ( The night of waiting)


نہ تم آئے شبِ وعدہ پریشاں رات بھر رکھا

دِیا اُمید کا میں نے جلائے تا سحر رکھا


کوئی اُس طائرِ مجبور کی بے چارگی دیکھے

قفس میں بھی جسے  صیاد نے بے بال و پَر رکھا




 

Friday, 29 March 2024

Ishq ki baat hai ( About Love talk)




نہ فنا میری، نہ بقا میری مجھے اے شکیلؔ نہ ڈھونڈیے

میں کسی کا حُسنِ خیال ہوں میرا کچھ وجودو  عدم نہیں



 

Dewana tera hoon ( crazy about you)


میں ہوش میں ہوں تو تیرا ہوں

دیوانہ ہوں تو تیرا ہوں

ہوں راز اگرتوتیرا ہوں 

افسانہ ہوں توتیراھوں 

 

برباد کیا برباد ہوا

آباد کیا آباد ہوا


ویرانہ ہوں تو  تیرا ہوں

کاشانہ ہوں تو تیرا ہوں




 

Ishq ki baat (Talk of love)


اَب لفظ و بیاں سب ختم ہوئے

اَب لفظ وبیاں کا کام نہیں


اب عشق ہے خود پیغام اپنا

اور عشق کا کچھ پیغام نہیں


کیا کہوں کس سے کہوں

کیسے کہوں کیونکر کہوں



 

Ishq ka Zarf (container of love)


عشق کا ظرف آزما تو سہی

تو نظر سے نظر ملا تو سہی


دِل کو تسکین نہ ہو تو میں زامن

تو ذرا میکدے میں آ تو سہی




 

Waqt kay sitam ( The tyranny of time)

غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں  میرا ہمدم ...