Friday, 29 March 2024

Ishq ka Zarf (container of love)


عشق کا ظرف آزما تو سہی

تو نظر سے نظر ملا تو سہی


دِل کو تسکین نہ ہو تو میں زامن

تو ذرا میکدے میں آ تو سہی




 

No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے