ظاہر غمِ جاناں کا اثر ہونے
نہ دینگے
روئیں مگر آنکھ بھی تر ہونے نہ دینگے
دیکھیں گے انہیں بس محبت سےہم
محسوس محبت کی نظر ہونے نہ
دینگے
اِس دورِ حوادث اے جانِ
بہاراں
ویراں تیری یادوں کا نگر ہونے
نہ دینگے
مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے
No comments:
Post a Comment