ظاہر غمِ جاناں کا اثر ہونے
نہ دینگے
روئیں مگر آنکھ بھی تر ہونے نہ دینگے
دیکھیں گے انہیں بس محبت سےہم
محسوس محبت کی نظر ہونے نہ
دینگے
اِس دورِ حوادث اے جانِ
بہاراں
ویراں تیری یادوں کا نگر ہونے
نہ دینگے
زندگی کی کتاب میں خسارہ ہی خسارہ ہے ہر لمحہ ہر حساب میں خسارہ ہی خسارہ ہے عبادت جو کرتے ہیں جنت کی چاہ میں اُ ن کے ہر ثواب میں خسارہ ...
No comments:
Post a Comment