اَب لفظ و بیاں سب ختم ہوئے
اَب لفظ وبیاں کا کام نہیں
اب عشق ہے خود پیغام اپنا
اور عشق کا کچھ پیغام نہیں
کیا کہوں کس سے کہوں
کیسے کہوں کیونکر کہوں
عید آئی مگردِل میں خُوشی نہیں آئی بعدتیرے ہونٹوں پہ ہنسی نہیں آئی کیسے کہہ دوں وقت بڑا قیمتی ہے عاؔدل جب تک تیری دِید کی گھڑی نہیں ...
No comments:
Post a Comment