میں ہوش میں ہوں تو تیرا
ہوں
دیوانہ ہوں تو تیرا ہوں
ہوں راز اگرتوتیرا ہوں
افسانہ ہوں توتیراھوں
برباد کیا برباد ہوا
آباد کیا آباد ہوا
ویرانہ ہوں تو تیرا ہوں
کاشانہ ہوں تو تیرا ہوں
غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں میرا ہمدم ...
No comments:
Post a Comment