Thursday, 6 September 2018

Zindgi Jeenay Day ( Life Alive me )


غزل

اے زندگی ہم کو جینے دے

زخم جو دئیے   وہ سیِنے دے

خُوشی کا جام  ہم کو   ملانہیں

غم کا ساگر ہمیں پینے دے

پیار میں یہاں وفا ملتی نہیں

سچی بات اُن سے کہنے دے

دُکھ  میں کوئی ساتھ دیتا نہیں

اپنے آنسو ہنس کے پینے دے

آتے  ہیں جو تیری یاد میں اکثر

اُن اشکوں کوآج بہنے دے

جینے کا ہم کو آئے گا مزہ عادل

اپنے پہ اک بار ہم کومرنے دے

 عادل



No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے