غزل
اے زندگی ہم کو جینے دے
زخم جو دئیے وہ سیِنے
دے
خُوشی کا جام ہم کو ملانہیں
غم کا ساگر ہمیں پینے دے
پیار میں یہاں وفا ملتی
نہیں
سچی بات اُن سے کہنے دے
دُکھ میں کوئی ساتھ دیتا نہیں
اپنے آنسو ہنس کے پینے دے
آتے ہیں جو تیری یاد میں اکثر
اُن اشکوں کوآج بہنے دے
جینے کا ہم کو آئے گا مزہ
عادل
اپنے پہ اک بار ہم کومرنے
دے
عادل
No comments:
Post a Comment