Saturday, 4 January 2020

Acha nahi kartay ( Leave me alone )


غزل

اکیلے چھوڑ جاتے ہو، یہ تم اچھا نہیں کرتے
ہمارا دِل جلاتے ہو، یہ تم اچھا نہیں کرتے

کہا  بھی تھا یاری ہے یاری ہی رکھو اِس کو
تماشہ جو بناتے  ہو، یہ تم اچھا نہیں کرتے

اُٹھاتے ہو سرِ محفل فلک تک تم ہمیں لیکن
اُٹھا کر جو گِراتے  ہو، یہ تم اچھا نہیں کرتے

کوئی جو پوچھ لے تم سے، رشتہ کیا ہے ہم سے
تو نظروں کو جھکاتے ہو، یہ تم اچھا نہیں کرتے

بکھر جائیں اندھیروں میں،سہارہ تم ہی دیتے ہو
مگر پھر چھوڑ دیتے ہو،   یہ تم اچھا نہیں کرتے



No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے