Sunday, 10 November 2024

Muhabat say kinara (Abandoned by love)

غزل

تو سمجھتا ہے تیرا ہجر گوارا کر کے

بیٹھ جائیں گے محبت سے کنارہ کر کے


خودکشی کرنے نہیں دی تیری آنکھوں نے مجھے

لوٹ آیا ہوں میں دریا کا نظارہ کر کے


جی تو کرتا ہے اُسے پاؤں تلے روندنے کو

چھوڑ دیتا ہو مقدر کا ستارہ کر کے


کرنا ہو ترکِ تعلق تو کچھ ایسے کرنا

ہم کو تکلیف نہ ہو ذکر تمہارا کر کے


اِس لیے اُس کو دلاتا ہوں میں غصہ تابشؔ

تا کہ دیکھوں میں اُسے اور بھی پیارا کر کے 

 

تابشؔ



 

No comments:

Post a Comment

Zindgi Ki Kitaab ( Life Book)

زندگی کی کتاب میں خسارہ ہی خسارہ ہے ہر لمحہ ہر حساب میں  خسارہ ہی خسارہ ہے عبادت جو کرتے ہیں جنت کی چاہ میں اُ ن کے ہر ثواب میں خسارہ ...