Thursday, 8 February 2018

Sanam Khanay Mian


غزل
نہ وہ مسجد میں نہ وہ صنم خانےمیں
لُطف ملتا ہےجو تیرے میخانے میں

تیری نگاہِ کرم مجھ پہ ہے  اِے ساقی
وگر نہ کون سی خوبی ہے مجھ دیوانے میں

میں نے اپنا گھر  گلی کو چے سجا رکھے ہیں
کاش! آئیں وہ چانک میرے کا شانے میں

کیسے سمجھوںمیں تمھیں دُور ائے حبیب
تو ہی رہتا ہے میرے دل کے خانے میں

گنتا رہتا ہوں تیری یاد میں تارے اکثر
کتنے دن بیت چکے ہیں تیرے آنے میں

جب بھی پیتا ہوں پینے سے  پہلے مجھ کو
عکس تیرا نظر آتا ہے پیما نے میں

اب مجھے اور نہ تڑ پاؤ قریب   آؤ میرے
ہاتھ آئے گا تجھے کیا میرے تڑ پانے میں

عرض عاؔدل کو شرفِ قبولیت بخشو!
میری مجبوریاں ظاہر ہیں میرے افسانے میں 





Tanha Tanha

غزل

تنہا تنہا، بکھرا بکھرا رہتا ہوں
اپنے گھر میں سہما سہما رہتا ہوں

کوئی نہیں سنسارمیں میرے درد کا درماں
درد اِسی میں دم دم چیختا رہتا ہوں

چھوڑ گیا جوسنگدل مجھ کو پھر بھی میں
یا د میں اُس کی واللہ کھویا رہتا ہوں

دل بے چین کو چین کہاں آرام کہاں
گلیوں میں آوارہ بھٹکتا رہتا ہوں

ٹوٹ جائے نہ رشتہِ اُلفت فکر اسی میں
پیا رکی آگ میں اکثر جلتا   ُ رہتا ہوں

ہجر حریف سے تنگ آ کر روز و شب
وصل کی ہر دم دعائیں مانگتا رہتا ہوں

عاؔدل اپنے ہاتھوں قلم سے میں
حُسن  عشق کی غزلیں لکھتا رہتا ہوں




Wednesday, 7 February 2018

Ishq Barbad


غزل
اے عشق ہمیں بربا د نہ کر
ہیں شاد بہت،نا شاد نہ کر

 یادوں میں اپنی رہنے دو
اِس قید سے ہمیں آزاد نہ کر

اپنوں نے کتنے زخم دئیے
اِ س بات کو اے دل یاد نہ کر

آنکھوں کو بہت رُلاتے ہیں
 محبوب سےکوئی فریا دمیں  نہ کر

دل توڑ کے جاتے ہیں عاؔدل
سنگدل سے دل آباد نہ کر

Ghazal
O Love! do not destroy us
Are you very happy, do not be sad
Let me live in memories
Do not free us from this prison
How many wounds did I have?
Do not miss your heart
The eyes are very loud
Do not tear the beloved from the beloved
Heart goes to Adil
Do not settle down with a serpent

Monday, 5 February 2018

Namaz e Ishq


کتابِ عشق کی تفسیر میں لکھا دیکھا
وہ نماز ہی نہیں جس میں خیالِ یار نہیں
The book was written in the interpretation of love
He is not a prayer in which he does not mind


Sunday, 4 February 2018

Dewangi ka qissa


چھوڑ دے سب کچھ ،دیوانگی کا قصّہ بن جا
مٹا کے ہستی اپنی،اُس ذات کا حصّہ بن جا

ملےگا تجھ کو سب کچھ،جو تو چاہے گا عاؔدل
بس اک بارتو اُس  کی چاہت کا حصّہ بن جا

Everything left, become a dungeon story
Becoming the part of the Mata, become part of it

You will find everything you want, Adil
Just become a part of her love


@@@@@@@@@@@@@@@@@@@@@



کسی کی آنکھ کا   اَشک بن کے جیتے ہیں
عجیب لوگ ہیں درد بن کے جیتے ہیں

خوشی ملی نہ کبھی عمر بھر ترستے رہے
ہجومِ شہر میں جو فرد بن کے جیتے ہیں

Someone's eyes live
Weird people live by being pain

Happiness is not met forever
People who live in a crowded city






Saturday, 3 February 2018

Identity




پہچان                Identity

ہم سب انسانوں کو اللہ تعالیٰ نے اپنی "پہچان "کے لئے تخلیق کیا ہےاور 

پہچان یعنی  کے لئےضروری ہے کہ سب سے پہلےانسان کو اپنے وجود کی 
تخلیق  Identity 

کے بارے میں جاننا چاہیے کہ میری اپنی پہچان کیا ہے۔ ذاتی وجود اور 

روحانی وجود کیا ہے؟ جسم اور روح کا کیا رشتہ ہے ۔جسم تو فانی چیز ہے وہ فنا 

ہو جائے گا،مگر روح کو زوال نہیں۔انسان کا وجود اس کائنات کے لئے اور 

یہ کائنات انسانی وجود کےلئے تخلیق کی گئی ہے۔

نہ ہو گر وجود انسان اِس جہاں میں

   وجودِ تخلیقِ کائنات کا مقصد کیا ہے

گو کہ اور بھی  مخلوقات اللہ نے پیدا کی ہیں ،لیکن انسان کو سب پر فوقیت 

حاصل ہے،کیونکہ اِنسان اشرف المخلوقات ہے،انسان کو سب مخلوقات سے  

اعلیٰ کیوں رکھا  گیاہے  یہ ایک  الگ بحث ہے، میں اِس وقت صرف ہی بتانے 

کی کوشش کر رہا ہوں کہ اِنسان اپنے وجود کو کیسے پہچان سکتا ہے۔سب 

سے پہلے اِنسان کی تخلیق یعنی کہ مادی طور پر کیسے ہوئی،اور عدم سے وجود کا 

سفر کیسے ہوا،یہ سب میرے اللہ کی قدرت کا کرشمہ ہے۔مادی طور پر اگر 

دیکھا جائے توایک غلیظ نطفہ ہے جو اِس کی پیدائشکا سبب بنتا ہے۔عدم سے 

وجود میں تخلیق ہوتا ہے۔روح جب جسم میں آتی ہے تو یہ حرکت کرتا 

ہے،زندگی کی علامت بن جاتا ہے،جب اُس دنیا یعنی عالمِ ارواح سےفانی دنیا 

میں وجود کی شکل میں وارِد ہوتا ہے تو پاک  یعنی  معصوم ہوتا ہے،اور جب

 وقت کی سیڑھیاں چڑھ کرعقل و شعور کی منزل پر پہنچتا ہے تواپنی ذات کو 

پہچاننے کی کوشش کرتا ہے،ظاہری شکل و صورت کیسی بھی ہو،لیکن روح 

کے ساتھ رشتہ سب کا ایک جیسا ہے۔وجود کے پنجرے میں قیدرُوح کا

 میلان ہمیشہ اپنے خالق کی طرف رہتا ہے۔ جب تک اِس دنیا کی زندگی ہے،رُوح کا رشتہ قائم  رہتا ہے،انسان کو اپنی پہچان اُس وقت تک نہیں مل سکتی جب تک اُس کو اللہ کی رضا اور اُس کا فضل وکرم  حاصل نہ ہو۔

انسان کی پہچان اُس کے اعمال سے ہوتی ہےاور اعمال نیک ہونے کے 


لئےنیت کا صحیح ہونا لازمی ہے،اور نیت ہماری اُس وقت اچھی ہو گی جب ہم 

اپنے اندر خلوص پیدا کریں گے،اور خلوص تب ہو گا جب ہم اپنے نفس کو 

تکبّرسے پاک رکھیں گے

اور یہی تکبّر ہی تو ہے جو کہ فسا د کی جڑ ہے۔انسان اگر اپنی تخلیق کے 

بارے میں سوچے تو کبھی تکبّر نہ کرے،عاجزی اور انکساری وہ صفت ہے جو 

انسان کو اپنے آپ کو پہچاننے میں مدد دیتی ہے،وحدتُ الوجود کی پہچان کے 

لئے اپنے وجود کی نفی کرنی پڑتی ہے،جو لوگ اپنی ہستی کو مٹا دیتے ہیںوہی 

امر ہو جاتے ہیں۔عبادات و ریاضت کی منزلیں طے کرنے کے بعدہی قُربِ 

الہٰی نصیب ہوتا ہے۔ ہم اپنی زندگیاں بے مقصد اور فضول کاموں میں

 گزار دیتے ہیں،کبھی بھی قُر بِ الہٰی حاصل کرنے کی کوشش نہیں کرتے۔

جب قُربِ الہٰی کی تڑپ پیدا ہوتی ہے تو وجود میں موجود روح اپنے خالق کا 

قُرب حاصل کرنے کے لئے بے چین ہو جاتی ہے، ہر پل ہر لمحہ بس ایک 

ہی خواہش ہو تی ہےوہ میرا ربّ راضی ہو جائے۔یہی اصل میں انسان کی 

پہچان ہے


   Identity 
We have created all human beings for our "identity" and know that the first to create their existence is Identity.
I must know about myself. What is a personal existence and spiritual existence? What is the relation between the body and the soul? The soul is something that is fascinating, but the soul is not inconvenience. The existence of this universe is for this universe and this universe has been created for human existence.
There is no human being in this place
   What is the purpose of creation universe?
Even though other creatures have created God, but human beings are all over, because human being is priceless, why is man superior to all creatures, it is a separate discussion, I try to tell only this time How can a human be able to recognize his existence? How was the creation of human beings first, and how was the journey of existence before, all this is the charisma of my God's power. It is a nausea that is born of the womb. Creates in the body from the womb. When it comes to the body, it moves, becomes a sign of life. When it is born in the form of existence in this world, worldly universe, is pure, innocent, and when the stairs of time arise, reaches the destination of consciousness, and tries to recognize its personality. How is the situation, but the relationship with the soul is like everyone. The love of the captivity in the cave of the believer always lives towards his creator. As long as this world's life is, the relationship of the soul remains firm, the person can not get his own identity until he receives God's favor and his grace.
The person is aware of his actions, and the actions of righteousness should be correct for good deeds, and the intention will be good at our time when we make sincerity in ourselves, and sincerely, when we keep our soul clean Will
And that is the only reason that is the root of falsehood. If anyone does not hesitate to think about his creation, humility and integrity is a sign that helps man identify himself, the identity of Wahdat al-Wausha For the sake of your existence, you have to be negligent, those people who lose their occupation become obedient. After determining the destinations of rituals and rituals, then it is difficult for them. We spend our lives in unusual and cruel acts, never try to get sacrifices.
When the wrath of dawn is born, then the spirit present in the body becomes uncomfortable for the creator of his Creator, every moment is just the same desire every moment, and my Lord will be pleased. Is That's exactly what man knows.

S Tajamul Adil

Thursday, 1 February 2018

Ishq ki Baat




عشق ہے اپنے اُصولوں پہ ازل سےقائم

امتحان جس کا بھی لیتا ہےرعایت نہیں کرتا


جنونِ عشق تھا تو کٹ جا تی تھی رات باتوں میں
سزائے عشق آئی تو ہر لمحہ جینا محُال لگتا ہے



Zindgi Ki Kitaab ( Life Book)

زندگی کی کتاب میں خسارہ ہی خسارہ ہے ہر لمحہ ہر حساب میں  خسارہ ہی خسارہ ہے عبادت جو کرتے ہیں جنت کی چاہ میں اُ ن کے ہر ثواب میں خسارہ ...