Saturday, 19 June 2021

Achi surat pay aana dill ka ( Heartbreak in a good way )

غزل

اچھی صورت پہ ٹوٹ کے آنا دل کا

یاد آتا ہے ہمیں ہائے زمانہ  دل کا


تم بھی منہ چوم لو بے ساختہ پیار آ جائے

میں سُناؤں جو کبھی دِل سے فسانہ دل کا


ان حسینوں کا لڑکپن ہی رہے یا اللہ

ہوش آتا ہے تو آتا ہے ستانا دل کا


میری آغوش سے کیا ہی وہ تڑپ کر نکلے

اُن کا جانا تھا الٰہی کہ یہ جانا دل کا


چھوڑ کر اُس کو تیری بزم سے کیوں کر جاؤں

اِک جنازے کا اُٹھانا ہے اُٹھانا دل کا


بے دلی سے جو کہا حال تو کہنے  لگے

کر لیا تونے کہیں اور ٹھکانا دل کا


بعد مدّت کے یہ اے داغؔ سمجھ میں آیا

وہی دانا ہے کہا جس نے نہ مانا دک کا


داغؔ دہلوی



 

No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے