Monday, 2 September 2019

Malaal Thori Hai ( The grief is a little )

غزل

ملال ہے مگر  اِتنا ملال تھوڑی ہے
یہ آنکھ رونے کی شدّ ت سےلال تھوڑی ہے

بس اپنے واسطے ہی فکر مند ہیں سب لوگ
یہاں کسی کو کسی کا خیال تھوڑی ہے

پروں کو  کاٹ  دیا ہے اُڑان سے پہلے
یہ خوفِ ہجر ہے شوقِ وصال تھوڑی ہے

مزا تو تب ہےکہ  ہار کر بھی ہنستے رہو
ہمیشہ جیت  ہی جانا کمال تھوڑی ہے

لگانی پڑتی ہے ڈبکی اُبھرنے سے پہلے
غُروب ہونے کا مطلب زوال تھوڑی ہے



No comments:

Post a Comment

Muhabat say kinara (Abandoned by love)

غزل تو سمجھتا ہے تیرا ہجر گوارا کر کے بیٹھ جائیں گے محبت سے کنارہ کر کے خودکشی کرنے نہیں دی تیری آنکھوں نے مجھے لوٹ آیا ہوں میں دریا...