Friday, 21 February 2020

Dill kay zakhm ( Heart wound )

غزل

محبتوں میں کچھ ایسے بھی حال ہوتے ہیں
خفا ہوں جن سے، اُنہی کے خیال ہوتے ہیں

مچلتے رہتے ہیں ذہنوں میں وسوسوں کی طرح
حسین لوگ بھی جان کا وبال  ہوتے ہیں

تیری طرح میں دِل کے زخم چُھپاؤں کیسے
کہ تیرے پاس تو لفظوں کے جال ہوتے ہیں

بس ایک تو ہی سبب تو نہیں اُداسی کا
طرح طرح کے دلوں کو ملال  ہوتے ہیں

سیاہ رات میں جلتے ہیں جگنو وں کی طرح
دلوں کے زخم بھی محسنؔ کمال ہوتے ہیں  



No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے