Tuesday, 11 February 2020

Ro Paro Gy ( You should cry)


غزل

بہار رُت میں اُجاڑ رستے،
تکا کرو گے تو رو پڑو گے

کسی سے ملنے کو جب محسنؔ،
سجا کرو گے تو رو پڑو گے

تمھارے وعدوں نے یار مجھ کو،
تباہ کیا ہے کچھ اِسطرح سے

کہ زندگی میں جو پھر کسی سے،
 دُعا کرو گے تو رو پڑو گے

میں جانتا ہوں میری محبت،
اُجاڑ دے گی تمہیں بھی ایسے

کہ چاند راتوں میں اب کسی سے
 ملا کرو گے تو رو پڑو گے

برستی بارش میں یاد رکھنا،
تمہیں ستائیں گی میری آنکھیں

کسی ولی کے مزار پر جب
دُعا کرو گے  تو رو پڑو گے

محسنؔ نقوی



No comments:

Post a Comment

Muhabat say kinara (Abandoned by love)

غزل تو سمجھتا ہے تیرا ہجر گوارا کر کے بیٹھ جائیں گے محبت سے کنارہ کر کے خودکشی کرنے نہیں دی تیری آنکھوں نے مجھے لوٹ آیا ہوں میں دریا...