Friday, 14 February 2020

Pouchay Ga ( Asked you )



غزل

میرے بارے میں ہواؤں سے وہ کب پوچھے گا
خاک جب خاک میں مل جائے گی تب پوچھے گا

گھر بسانے میں یہ خطرہ ہے کہ گھر کا مالک
رات میں دیر سے آنے کا سبب  پوچھے گا

اپنا غم سب کو بتانا ہے تماشا کرنا
حالِ دِل اُس کو سنائیں گے وہ جب پوچھے گا

جب بچھڑنا بھی ہو تو ہنستے ہوئے جانا ورنہ
ہر کوئی روٹھ کے جانے کا سبب پوچھے گا

ہم نے لفظوں کے جہاں دام لگے بیچ دیا
شعر پوچھے گا  ہمیں اب نہ ادب پوچھے گا
بشیر ؔبدر
  



No comments:

Post a Comment

Zindgi Ki Kitaab ( Life Book)

زندگی کی کتاب میں خسارہ ہی خسارہ ہے ہر لمحہ ہر حساب میں  خسارہ ہی خسارہ ہے عبادت جو کرتے ہیں جنت کی چاہ میں اُ ن کے ہر ثواب میں خسارہ ...