Monday, 24 May 2021

Wo day raha hai dillasay ( He gave me Consolation )

غزل

 وہ دےر ہا ہے دلاسےتو  عمر بھر کے مجھے

بچھڑ نہ جائے کہیں پھر اُداس کر کے مجھے


جہاں نہ تو نہ تیری یاد کے قدم ہوں گے

ڈرا رہے ہیں وہی مرحلے سفر کے مجھے


ہوائے دشت مجھے اب تو اجنبی نہ سمجھ!

کہ اب تو بھول گئے راستے بھی گھر کے مجھے


یہ چند اشک بھی تیرے ہیں شامِ غم لیکن

اُجالنے ہیں ابھی خد و خال سحر کے مجھے


دِل تباہ تیرے غم کو ٹالنے کے لیے

سُنا رہا ہے فسانے اِدھر اُدھر کے مجھے


قبائے زخم بدن پر سجا کے نکلا ہوں

وہ اب ملا بھی تو دیکھے گا آنکھ بھر کے مجھے


کچھ اِس لیے بھی میں اُس سے بچھڑ گیا محسنؔ

وہ دُور ُور سے دیکھے ٹہر ٹہر کے مجھے


محسنؔ نقوی



 

Sunday, 23 May 2021

Phir tera ziker dill ( Your memory take my heart )

غزل

پھر تیرا ذکر دِل سنبھال گیا

ایک ہی پل میں سب ملال گیا


ہو لیے ہم بھی اُس طرف جاناں

جس طرف بھی تیرا خیال گیا


آج پھر تیری یاد مانگی تھی

آج پھر وقت ہم کو ٹال گیا


تو دسمبر کی بات کرتا ہے

اور ہمارا تو سارا سال گیا


تیرا ہوتا تو پھٹ گیا ہوتا

میرا دِل تھا جو غم کو پال گیا


کون تھا وہ کہاں سے آیا تھا

ہم کو کن چکروں میں ڈال گیا





 

Saturday, 22 May 2021

Roya hoon teri yaad main ( I cry in your memory )

غزل

رویا ہوں تیری یاد میں دِن رات مُسلسل

اَیسے کبھی ہوتی نہیں برسات مُسلسل


کانٹے کی طرح ہوں میں رقیبوں کی نظر میں

رہتے ہیں میری گھات میں  چھ سات  مُسلسل


چہرے کو نئے  طورسے سجاتے ہیں وہ ہر روز

بنتے ہیں میری موت کے آلات مُسلسل


اِجلاس کا عنوان ہے اِخلاص و مرّوت

بَد خوئی میں مصروف ہیں حضرات  مُسلسل


ہم نے تو کوئی چیز بھی ایجاد نہیں کی

آتے ہیں نظر اُن کے کمالات مُسلسل 




 

Friday, 21 May 2021

Kuch tu hawa bhi sard dhi ( Some of the air was cold )

غزل

کچھ تو ہوا بھی سرد تھی، کچھ تھا تیرا خیال بھی

دِل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی


بات وہ آدھی رات کی، رات وہ پورے چاند کی

چاند بھی عین چیت کا اُس پہ تیرا جمال بھی


سب سے نظر بچا کے وہ مجھ کو ایسے دیکھتا

اِک دفعہ تو رُک گئےگردشِ ماہ و سال بھی


اُس کو نہ پا سکے  تھے جب دِل کا عجب حال تھا

اب جو پلٹ کے دیکھیے،بات تھی کچھ مُحال بھی


میری طلب تھا ایک شخص،وہ جو ملا نہیں تو پھر

ہاتھ دُعا سے یوں گرا، بھول گیا سوال بھی


اُس کی ہی بازوں  میں اور اُس کو سوچتے رہے

جسم کی خواہشوں پہ تھے رُوح کے اور جال بھی


پروین شاکر



 

Thursday, 20 May 2021

Na socha tha dill ( Didn't think of it before )

غزل

نہ سوچا تھا یہ دِل لگانے سے پہلے

کہ ٹوٹے گا دِل لگانے سے پہلے


اُمیدوں کا سورج نہ چمکا نہ ڈوبا

گہن پڑ گیا جگمگانے سے پہلے


اگر غم اُٹھا نا تھا قسمت میں اپنی

خوشی کیوں ملی غم اُٹھانے سے پہلے


کہو بجلیوں سے نہ دِل کو جلائیں

مجھے پھونک دیں گھر جلانے سے پہلے


شکیلؔ بدایونی



 

Wednesday, 19 May 2021

Teray fraaq kay lumhay ( Your moment of separation )


غزل

تیرے فراق کے لمحے شمار کرتے ہوئے

بکھر گئے ہیں تیرا انتظار کرتے ہوئے


تمہیں خبر ہی نہیں ہے کہ کوئی ٹوٹ گیا

محبتوں کو بہت پائیدار کرتے ہوئے


میں مُسکراتا ہوا آئینے میں اُبھروں گا

وہ رُو پڑے گی اچانک سنگھار کرتے ہوئے


وہ کہہ رہی تھی سمندر نہیں ہیں آنکھیں ہیں

میں اُن میں ڈوب گیا اعتبار  کرتے ہوئے


بھنور جو مجھ میں پڑے ہیں وہ میں ہی جانتا ہوں

تمہارے ہجر کے دریا کو پار کرتے ہوئے


وصی ؔ شاہ



 

Tuesday, 18 May 2021

Chura kay lay gaya ( The stolen wine )

غزل

چُرا کے لے گیا جام اور پیاس چھوڑگیا

وہ ایک شخص مجھ کو اُداس چھوڑگیا


جو میرے جسم کی چادر بنا رہا برسوں

نہ جانے کیوں  مجھے بے لباس  چھوڑگیا


وہ ساتھ لے گیا ساری محبتیں اپنی

ذرا سا درد میرے دِل کے پاس چھوڑگیا


سُجھائی دیتا نہیں دُور تک کوئی منظر

وہ ایک دُھند میرے آس پاس چھوڑگیا


غزل سجاؤں  قتیلؔ اب اُسی کی باتوں سے

وہ مجھ میں اپنے سُخن کی مٹھاس  چھوڑگیا


قتیل ؔ شفائی


 

Zindgi Ki Kitaab ( Life Book)

زندگی کی کتاب میں خسارہ ہی خسارہ ہے ہر لمحہ ہر حساب میں  خسارہ ہی خسارہ ہے عبادت جو کرتے ہیں جنت کی چاہ میں اُ ن کے ہر ثواب میں خسارہ ...