غزل
تیرے فراق کے
لمحے شمار کرتے ہوئے
بکھر گئے ہیں
تیرا انتظار کرتے ہوئے
تمہیں خبر ہی
نہیں ہے کہ کوئی ٹوٹ گیا
محبتوں کو بہت
پائیدار کرتے ہوئے
میں مُسکراتا
ہوا آئینے میں اُبھروں گا
وہ رُو پڑے گی
اچانک سنگھار کرتے ہوئے
وہ کہہ رہی تھی
سمندر نہیں ہیں آنکھیں ہیں
میں اُن میں ڈوب
گیا اعتبار کرتے ہوئے
بھنور جو مجھ
میں پڑے ہیں وہ میں ہی جانتا ہوں
تمہارے ہجر کے
دریا کو پار کرتے ہوئے
وصی ؔ شاہ
Casino Online 2021 - JT Hub
ReplyDeleteWith over 1,300 나주 출장안마 slots, 화성 출장마사지 video poker, 이천 출장샵 table games, and live dealer 밀양 출장안마 games, there's never been better place to play a 아산 출장안마 video poker table in Las Vegas than at