غزل
نہ سوچا تھا یہ
دِل لگانے سے پہلے
کہ ٹوٹے گا دِل
لگانے سے پہلے
اُمیدوں کا سورج
نہ چمکا نہ ڈوبا
گہن پڑ گیا
جگمگانے سے پہلے
اگر غم اُٹھا نا
تھا قسمت میں اپنی
خوشی کیوں ملی
غم اُٹھانے سے پہلے
کہو بجلیوں سے
نہ دِل کو جلائیں
مجھے پھونک دیں
گھر جلانے سے پہلے
شکیلؔ بدایونی
No comments:
Post a Comment