Saturday, 25 July 2020

Ye jo mian baqi hoon ( This is the bit I am )


غزل

یہ جو میں ہوں ذرا سا باقی ہوں

وہ جو تم تھے وہ مر گئے مجھ میں


میرے اندر تھی ایسی تاریکی

آ کے آسیب ڈر گئے مجھ میں


میں نے چاہا تھا زخم بھر جائیں

زخم ہی زخم بھر گئے مجھ میں


پہلے اُترا میں دِل کے دریا میں

پھر سمندر اُتر گئے مجھ میں


کیسا خاکہ بنا دیا مجھ کو

کون سا رنگ بھر گئےمجھ میں


میں وہ پل تھا جو کھا گیا صدیاں

سب زمانے گذر گئے مجھ میں


بن کے دن یوں وہ سامنے آئے

اور  پھر رات کر گئے مجھ میں


No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے