Sunday, 31 December 2017

Muhabat Kay Beaj ( Love Seeds )



تجھے میں دل سے بُھلاؤں کیسے

ہے نقش پختہ مٹاؤں کیسے

تمہیں سےآباد دل ہے میرا

جو رُوٹھو عاؔدل مناؤں کیسے

عاؔدل

؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀

بے لوث،پُر خلوص،مہربان دوست

ملتے ہیں زندگی میں یارو کبھی کبھی

؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀؀

نفرت کے بارُود پہ بیٹھی ہوئی دنیا

محبت کے بیج بونا چاہتی ہے نگر نگر














Friday, 29 December 2017

Dard E Dill

غزل
تیری یاد میں جو فنا ہوئے
وہی  لمحےمیری بقا ہوئے
میری زندگی کےوہ انمول پَل
 تیری بندگی میں جو ادا ہوئے
انہیں کیسے میں بُھلاؤں دل سے 
جو میرے دردِ دل کی دوا ہوئے
مقبول ہیں سب میری جبینِ ناز کے 
 جو سجدےدرِ یار پر   ادا ہوئے


عاؔدل




















Wednesday, 20 December 2017

Teri Yaad


کوئی یاد آرہا ہے سرِشام پیتے پیتے
بھولا ہوا  لب پہ   اِک نام پیتے پیتے

آغازِ محبت ہےبیٹھے ہیں وہ مطمیٔن
 پروا نہیں کچھ ہو گا کیا انجام پیتے پیتے


عادؔل








Tuesday, 19 December 2017

Ishq Mian Ranj nahi


غزل
نہیں عشق میں اِس کا تو رَنج ہمیں
 اِ قرار وشکیب ذرا نہ رہا

غمِ عشق تو اپنا رفیق رہا
 کوئی اور بلا سے رہا نہ رہا

نہ تھی حال کی ہمیں اپنے خبر
 رہے دیکھتے اوروں کےعیب و ہنر

پڑی اپنی برائیوں پہ جونظر
 تو نگاہ میں کوئی بُرا نہ رہا

دیا اپنی خودی کوجو ہم نے اُٹھا
وہ جو پردہ  سا بیچ میں تھا نہ رہا

رہے پردے میں اب نہ وہ پردہ نشیں
کوئی دُوسرا اِس کے سِوا نہ رہا

ظؔفر آدمی اُس کو نہ جانیے گا
ہو وہ کیسا ہی صاحبِ فہم و ذکا

جِسے عیش میں یادِ خدا نہ رہی
جِسے طیش میں خوفِ خدا نہ رہا
بہادر شاہ ظفؔر









Monday, 18 December 2017

Koi Sitam Uss ka


کوئی ستم بھی ہواُس کا مجھے بُرا نہ لگے

وہ بے وفا ہے مگر بے وفا نہ لگے

غبارِ دل جو نگاہوں پہ چھا گیا ہو سؔلیم

تو کوئی دل بھی نگا ہوں کو آئنہ نہ لگے

سؔلیم شا ہجہانپوری















Waqt kay sitam ( The tyranny of time)

غزل وقت نے جو کیٔے ستِم ٹوٹا ہے دل آنکھ ہے نَم بہار بھی خزاں لگے جب سے ہوے جدا صنم کس کو دِکھاؤں داغِ دل کوئی نہیں  میرا ہمدم ...