محبت کے راہی زرا سنبھل کے چلنا
اِس راستے میں بہت کرب و بلا ہے
مٹ گئے کئی عاشق راہِ وفا میں!
ملی نہ اب تک منزلِ عشق و وفا ہے
$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$$
اب کیا کہوں کہ تجھ کو محبت نہیں رہی
تیری طلب میں پہلی سی شدّت نہیں رہی
یا تو تیری وفاؤں کا موسم گذر گیا
یا یہ کہ تجھ کو میری ضرورت نہیں رہی
No comments:
Post a Comment