رتبہ، منصب،ذات نہ لکھنا، نام،مقام نہ لکھنا
عشق کرو تو دانہ لکھنا، لیکن دام نہ لکھنا
لکھنا دل کی دھڑ کن دھڑ کن اُس کے نام عطؔا!
لیکن اُس کا شہر نہ لکھنا اُس کا نام نہ لکھنا
سمجھ سکے نہ لوگ سیانے
عشق دا رُتبہ عشق ہی جانے
جلا وہ آگ محبت کی میرے سینے میں
کہ خیال غیر کا آئے تو خاک ہوجاؤں
عشق وہ ساتویں حِس ہے کہ عطا ہو جسکو
رنگ سُن جاویں اُسے،خوشبو دکھائی دیوے
No comments:
Post a Comment