Thursday, 19 July 2018

Hum Wafa Kartay ( We Should pay Love )



غزل

دِل سے دِل کو نہ  جُدا کرتے
کاش ہم اُن سے وفا کرتے

 اپنے وجود کی نفی کرکے
تیری محبت میں فنا کرتے

بیٹھا کے اپنی آنکھوں میں
ساری دُنیا سے چھُپا کرتے

چڑھ جاتےہنس کے سولی پر
رسمِ محبت یوں  ادا کرتے

تیری خاطر چھوڑ کر دُنیا
تیری دُنیا میں  رہا کرتے

زندگی میں نہ ہوتا غم عاؔدل
تم کو نہ خود سے جدا کرتے

عاؔدل




No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے