Saturday, 7 July 2018

Meray Dard ki ( My Love Pain )



غزل

میرے درد کی یوں دوا ہو رہی ہے
وفا کر رہا ہوں جفا ہو رہی ہے

قضا زندگی میں ہوئی جو نماز
نِدامت کو سجدے ادا ہو رہی ہے

درِ دلکشاء پر جھکایا نہ سر کو
کرم دیکھئے کہ شفا ہو رہی ہے

یہاں نور و ظلمت کو دیکھا ہے یکجا
بہم رُخ سے زُلفِ روتا ہو رہی ہے

گلہ کیوں کریں یہ قضا کا کہ رمضان
قیامت جو پہلے بپا ہو رہی ہے

ایم رمضان ملک



No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے