Wednesday, 4 July 2018

Bandgi ka natija (Prayer Result )


غزل

بندگی کا یہ نتیجہ سرِ محشر نکلا
ایک سجدہ کئی سجدوں کے برابر نکلا

جادہِ عشق میں رہتا ہے جو پتھر کی طرح
اُس کو ہر شخص لگاتا ہوا ٹھو کر نکلا

جانتا تھا رہِ عشق میں لُٹ جاوں گا
گھر سے نکلا تو میں یہ سوچ سمجھ کر نکلا

اضطرابِ دل ِ بیتاب سے یہ راز کھلا
غمِ دُنیا نہ تیرے غم کے برابر نکلا

اہل دنیا نے سر آنکھوں پہ بٹھا یا اُس کو
تیرا دیوانہ مقدّر کا سکندر نکلا

میرے اشکوں کی بھی اُس نے کوئی قدر نہ کی
جس کو آئینہ سمجھتا تھا وہ پتھر نکلا

میری منزل تو میرے پاوں کے تلے تھی لیکن
صرف دُنیا کو دِکھانے کو  سفر پر نکلا

مجھ کو دیوانوں نے صحرا میں یہ خوشخبری دی
وہ مجھے ڈھونڈنے بازار میں اکثر نکلا

آج اُس نے مجھے پھر اپنا کہا ہے نیّر
میرا اخلاص محبت کا سمندر نکلا

محمد صدیق نیّر


No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے