Saturday, 30 June 2018

Chah Na Thi ( No Love )


غزل

مجھ کو جب تک کسی کی چاہ نہ تھی
زندگی صرف اشک و آہ نہ تھی

تنگ تھی اُس پہ وسعتِ دُنیا
تیری محفل میں جس کو راہ نہ تھی

بھول بیٹھی مجھے وہ آنکھ تو کیا
یوں بھی  کچھ میری  خیر خواہ نہ تھی

تجھ کو اپنا بنا سکے نہ کبھی
یوں تو کس کس سےرسم و راہ نہ تھی

وصل اُن کا نصیب ہو نہ سکا
کوئی کوشش بھی رُوبراہ نہ تھی

اُن کی صحبت چُھٹی تو دنیا میں
مجھ کو شفقت کہیں پناہ نہ تھی

شفقت کاظمی



No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے