Monday, 18 June 2018

Zindgi Aik Nasha ( Life is Drink )



زندگی ایک نشہ

بے کراں درد کی شدّت کا نشہ
اور کبھی وصل کی راحت کا نشہ

زیست کی آخری سرحد سے پرے
صبح جب بیت گئی شام ڈھلے

کون بتلائے گا رنگوں کی خبر
کالی راتیں ہیں کہ ہے سُرخ سحر

کس طرح روز کا چکّر ٹوٹے
موت اور زیست کا پیکر ٹوٹے

فقط آزاد فضاوں کا سماں
اتفاقات ہوں خواہش کا جہاں

پھر بھی یہ جبر یہ بندھن کا جنوں
زندگی ایک نشہ ایک فسوں

صدیق کلیم




No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے