Sunday, 3 June 2018

Dukh ka Sathi ( Partner of Pain )




حق اور سچ کی بات نہ کر،جھوٹ کے بازار میں
اپنوں میں کوئی اپنا نہیں،رشتوں کے انبار میں

تنہا تھا ،تنہا ہوں میں، تنہائی ہے میری ہمسفر
دُکھ کا کوئی ساتھی نہیں،درد کی لمبی قطار میں

 عاؔدل



Do not talk about the truth and the rights, in the market of lies

No one in my mind, in the palm of the rings

I was alone, I'm alone, and solitary is my friend

There is no partner of pain, in the long queue of pain

No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے