غزل
گم ہوئے یوں خیالِ یار میں ہم
نہ رہے اپنے اختیار میں ہم
وہ نہ آئیں تو اُن کی بات ہے اور
ورنہ اب تک ہیں انتظار میں ہم
کوئی سُنتا نہیں کسی کی یہاں
نا حق آئے تیرے دیار میں ہم
اُن کو عہدِ وصال بھول گیا
ہو گئے ختم انتظار میں ہم
یاد اُن کی اُتر گئی دِل سے
ِگھر گئےفکرِ روزگار میں ہم
اُن کی نسبت ہو گئے مشہور
ورنہ شفقت تھے کس شمار میں ہم
شفقت کاظمی
No comments:
Post a Comment