Sunday, 21 February 2021

Ishq main jaan say ( Scarified In Love )


غزل


عشق میں جان سے گذر تے ہیں  گذرنے والے

موت کی راہ نہیں دیکھتے مرنے والے


آخری وقت بھی پورا نہ کیا وعدہِ وصل

آپ آتے ہی رہے ،مر گئے مرنے والے


اُٹھے اور کوچہء محبوب میں پہنچے عا شق

یہ مُسافر نہیں رَستے میں ٹھہرنے والے


جان دینے کا کہا میں نے تو ہنس کر بولے

تم سلامت رہو ، ہر روز کے مرنے والے


آسماں پہ جو ستارے نظر آئے امیرؔ

یاد آئے مجھے داغ اپنے اُبھرنے والے




 

No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے