Saturday, 6 February 2021

Iss Darja Ishq ( Love status )


غزل


اِس درجہ عشق موجب رُسوائی بن گیا

میں آپ اپنے گھر کا تماشائی بن گیا


دیروحرم کی راہ سے دِل بچ گیا مگر

تیری گلی کے موڑ پہ سودائی بن گیا


بزمِ وفا میں آپ سےاِک پل کا سامنا

یاد آگیا تو عہدِ شنا سائی بن گیا


بے ساختہ بکھر گئی جلوؤں کی کائنات

آئینہ ٹوٹ کر تیری انگڑائی بن گیا


دیکھی جو رقص کرتی ہوئی موجِ زندگی

میرا خیال وقت کی شہنائی بن گیا


ساغر صدیقی



 

No comments:

Post a Comment

Poor seller

مفلس جو اپنے تن کی قبا بیچ رہا ہے واعظ بھی تو ممبر پے دعا بیچ رہا ہے دونوں کو درپیش مسائل اپنے شکم کے وہ اپنی خودی اپنا خدا بیچ رہا ہے